کویت میں بینک اکاؤنٹس کیوں منجمد کئے جارہے ہیں؟

کویت سٹی(جانوڈاٹ پی کے) کویت میں بینکوں نے ان صارفین کے اکاؤنٹس منجمد کرنا شروع کردیئے ہیں جن کی کویتی شہریت قومیت کے قانون کے آرٹیکل 8 کے تحت واپس لے لی گئی تھی اور جو وزارت داخلہ کی 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے اپنی رہائش کی حیثیت کو درست کرنے میں ناکام رہے تھے۔ ان افراد کے لیے تمام بینکنگ خدمات پر مکمل بلاک لگا دیا گیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ذرائع نے وضاحت کی کہ ایک بار اکاؤنٹس منجمد ہونے کے بعد صارف کوئی بھی بینکنگ لین دین نہیں کر سکتا۔ اکاؤنٹس منجمد ہونے کے بعد درج ذیل پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔
٭ تمام بینک کارڈز مکمل غیر فعال۔
٭ اکاؤنٹ سے رقم نہیں نکلواسکتے۔
٭ ڈپازٹس، نئے قرضے، اور فنانسنگ کی اجازت بند۔
٭ تمام الیکٹرانک سروسزجیسے آن لائن بینکنگ اور موبائل ایپس غیر فعال۔
٭صارفین اپنا بیلنس نہیں دیکھ سکتے، اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹس تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے، یا اکاؤنٹس کے درمیان رقم منتقل نہیں کر سکتے۔
٭بینک منجمد کھاتوں سے منسلک چیک قبول نہیں کریں گے۔
٭صارفین حصص نہیں خرید سکتے اور نہ ہی سرمایہ کاری کے لین دین کر سکتے ہیں۔
اکاؤنٹس منجمد ہونے کے باوجود، کچھ محدود لین دین کی اجازت ہے
اگر بینک میں ان کی ذاتی معلومات کو اپ ڈیٹ کردیا جاتا ہے تو صارفین ادائیگیاں یا دیگر حقدار، اور دوسرے مقامی یا بین الاقوامی اکاؤنٹس سے منتقلی حاصل کر سکتے ہیں۔
منجمد کھاتوں سے سرکاری واجبات یا قرض کی قسطوں کی کٹوتی جاری رہے گی، خاص طور پر اگر وہی بینک قرض دہندہ ہو۔
وزارت داخلہ نے قومیت کھونے والے افراد کے لیے رہائش اور اسٹیٹس ایڈجسٹمنٹ کو مکمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ وہ“Kuwait Benefits”سسٹم کے تحت فراہم کردہ سہولیات اور مراعات سے مستفید ہوتے رہیں۔



