امریکا میں نئی تاریخ رقم، ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلمان میئر منتخب

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شدید مخالفت کے باوجود 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ مسلمان ظہران ممدانی نے نیویارک سٹی کے میئر کا انتخاب جیت لیا۔

امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کم عمر اور کسی مسلمان امیدوار نے یہ عہدہ حاصل کیا ہے، 34 سالہ ظہران ممدانی نے اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق 49.6 فی صد ووٹ حاصل کیے، ان کے حریف سابق نیویارک گورنر اینڈریو کوومو نے 41.6 فی صد ووٹ حاصل کیے۔

کوومو کو بھی کرٹس سلوا کی موجودگی سے نقصان پہنچا، جو ممدانی اور کوومو سے پیچھے رہنے کے باوجود دو ہندسوں میں ووٹ حاصل کرتے رہے، جس سے ممدانی کو ممکنہ طور پر فائدہ ہوا۔

خبر ایجنسی کے مطابق ظہران ممدانی نے 486,741جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار نیڈریو کومو نے 396,177 ووٹ لئے، ری پبلکن کے کرٹس سلوا صرف 79,281 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

ظہران ممدانی کا مقابلہ نیویارک کے سابق گورنر اور آزاد امیدوار اینڈریو کومو اور ری پبلکن حریف کرٹس سلوا سے تھا، نیویارک میئر کے الیکشن میں نئی تاریخ رقم ہوگئی جہاں 2001ء کے بعد میئر کے انتخابات میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔

پولنگ سٹیشنز پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود رہی، 17 لاکھ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی جانب سے مخالفت کے باوجود مسلم امیدوار ظہران ممدانی پہلی بار نیویارک شہر کے میئر منتخب ہوگئے۔

ممدانی نے اپنے انتخابی منشور میں کرایوں کو منجمد کرنے، شہر کے زیرِ انتظام گروسری اسٹورز قائم کرنے اور بسوں کو مفت کرنے جیسے وعدے کیے ہیں، جس کے بعد وہ ترقی پسند حلقوں میں ایک آئیکن بن گئے ہیں۔

ممدانی نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نیو یارک آئے تو ان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جائیں۔

سابق گورنر کوومو نے ریاست اور اس کے باہر کے اہم ڈیموکریٹس سے حمایت حاصل کی تھی اور انہیں ایک مضبوط حریف سمجھا جا رہا تھا، لیکن ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات اور کووڈ-19 کے دوران نرسنگ ہومز میں ہونے والی اموات پر مبینہ بد انتظامی کے الزامات کے سبب ان کی مہم متاثر ہوئی۔

امریکہ کے ریاستی اور مقامی انتخابات میں لاکھوں افراد نے ووٹ ڈالا اور 1969 کے بعد پہلی مرتبہ 2 ملین سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

ورجینیا میں، ڈیموکریٹ ایبیگیل اسپینبرگر نے گورنر کے انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ونسوم ارل-سیئرز کو شکست دی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل دھمکی دی تھی کہ اگر ممدانی جو ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں، آزاد امیدوار اینڈریو کوومو اور ریپبلکن کرٹس سلوا کو شکست دے کر جیتتے ہیں تو وہ نیو یارک سٹی کی وفاقی فنڈنگ کو روک دیں گے۔

واضح رہے کہ امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں مقامی و ریاستی انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے، ریاست ورجینیا میں گورنر اور لیفٹینینٹ گورنر کے لئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق نیوجرسی میں گورنر کے انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار میکی شیرل کو معمولی برتری حاصل ہے۔

 

مزید خبریں

Back to top button