اسرائیلی فوجی سربراہ نے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا اعلان کردیا

یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک)جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف کارروائیاں ختم نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک آخری مغوی کی لاش واپس نہیں لائی جاتی۔

اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق زامیر نے فوجی کمانڈرز سے خطاب میں کہا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، ہمیں اپنا مقدس مشن مکمل کرنا ہے۔ ان کے بیان نے امریکا کی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی کی نازک نوعیت کو واضح کر دیا۔

رپورٹس کے مطابق اب بھی 12 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں غزہ میں موجود ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے پیدا ہونے والے وسیع ملبے میں ان لاشوں کو تلاش کرنا انتہائی مشکل ہے۔

دوسری جانب فلسطینی عوام ان درجنوں لاشوں کو دفن کر رہے ہیں جو اسرائیل نے اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کے بدلے واپس کی ہیں۔ ان میں سے بیشتر ناقابل شناخت ہیں اور ان پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔

دونوں فریقوں کے درمیان دو ہفتے قبل جنگ بندی نافذ ہوئی تھی، مگر اس کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی پر سخت پابندیاں برقرار رکھی ہیں۔ اس باعث لاکھوں فلسطینی صاف پانی، ایندھن، خوراک اور پناہ کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک 68 ہزار 527 فلسطینی جاں بحق اور 1 لاکھ 70 ہزار 395 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے میں 1,139 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 200 قیدی بنائے گئے تھے۔

مزید خبریں

Back to top button