چین کے اندر شہریوں نے ایک سال میں150ارب پارسل کیسے منگوائے؟

لاہور(جانو ڈاٹ پی کے)چین نے ایک اور حیران کن عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔2025 کے دوران چینی شہریوں نے ملک کے اندر ہی 150 ارب سے زائد پارسل منگوائے  یعنی اوسطاً ہر شہری نے سال بھر میں 100سے زیادہ پارسل وصول کیے! یہ تعداد دنیا کے کسی بھی ملک سے کئی گنا زیادہ ہے اور چین کی ای کامرس معیشت کی تیز رفتاری کو ظاہر کرتی ہے۔

🔹ای کامرس کی طاقت

چین کے آن لائن خریداری کے پلیٹ فارمز جیسے Alibaba، JD.com، Pinduoduo اور Douyin Mall نے خریداری کو انتہائی آسان بنا دیا ہے۔ صرف چند کلکس میں آرڈر، چند گھنٹوں میں ترسیل — یہ وہ سہولت ہے جس نے صارفین کے رویے کو بدل کر رکھ دیا۔ اب گاؤں کے لوگ بھی بڑے شہروں کی طرح برانڈڈ اشیاء آن لائن منگواتے ہیں۔

🔹لاجسٹکس کا حیران کن نیٹ ورک

چین کا لاجسٹکس نظام دنیا کا سب سے تیز اور منظم سمجھا جاتا ہے۔ ملک میں تقریباً 5 ملین کورئیرز روزانہ اربوں اشیاء پہنچاتے ہیں۔ جدید ڈرون ڈیلیوری، خودکار ویئرہاؤسز، اور AI سسٹمز نے ترسیل کے عمل کو نہ صرف تیز بلکہ سستا بھی بنا دیا ہے۔

🔹سماجی و معاشی تبدیلی

ای کامرس نے چین کے دیہی علاقوں میں بھی انقلاب برپا کر دیا ہے۔ مقامی کسان اب آن لائن پھل، سبزیاں، شہد اور دستکاری کے سامان بیچ رہے ہیں۔ اسی طرح نوجوان طبقہ انٹرنیٹ پر کاروبار کر کے مالی خود مختاری حاصل کر رہا ہے۔

🔹 مستقبل کی سمت

چینی حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک "ڈیجیٹل ٹریڈ” معیشت کا مرکزی ستون بنے۔ اس مقصد کے لیے 5G، روبوٹکس اور بلاک چین ٹیکنالوجی کو لاجسٹکس سسٹم میں ضم کیا جا رہا ہے۔یوں کہا جا سکتا ہے کہ150ارب پارسلز صرف خرید و فروخت کی تعداد نہیں بلکہ چین کے ڈیجیٹل عہد کے عروج کی علامت ہیں۔یہ ایک ایسا معاشی مظہر ہے جو باقی دنیا کے لیے بھی رہنمائی کا باعث بن رہا ہے۔

مزید خبریں

Back to top button