امریکا نے روس کی بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں

بائیڈن امریکا کی تاریخ کے بدترین صدر تھے، روس یوکرین جنگ بائیڈن دورمیں شروع ہوئی جسے روکنے کی کوشش کررہا ہوں،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا نے روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کرنامناسب نہیں لگا، اس لئے ملاقات منسوخ کردی۔ بائیڈن امریکا کی تاریخ کے بدترین صدر تھے۔

امریکا نے  روس کی دو  بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ (Rosneft)  اور لوک آئل (Lukoil) پر پابندی عائد کی ہے۔امریکی حکام نے واضح کیاکہ روس پر  پابندیوں کا مقصد صدر  پیوٹن پر جنگ بندی کےلیے دباؤ  ڈالنا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں نیٹو سیکرٹری جنرل کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بہت بڑا دن ہے، آج روس کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں لگائیں اور یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہم آئندہ کیا کرنے جارہے ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن دورمیں شروع ہوئی جسے روکنے کی کوشش کررہا ہوں، امید ہے پابندیاں پیوٹن کو معقول رویہ اختیار کرنے پر مجبور کریں گی، جب بھی پیوٹن سے بات ہوئی ہے اچھی ہوتی ہے مگر کسی نتیجے تک نہیں پہنچتی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امید ہے پابندیاں پیوٹن کو معقول رویہ اختیار کرنے پر مجبور کریں گی، یوکرین کو روس میں لانگ رینج میزائل کی اجازت کی خبرغلط ہے، یوکرین امریکا کے نہیں یورپی میزائل روس کے خلاف استعمال کررہا ہے، روس یوکرین جنگ میں ہر ہفتے ہزاروں اموات ہو رہی ہیں۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چین اور کوریا کے دورے کے دورن چینی صدر سے ملاقات طے ہے، اُمید ہے پابندیاں روسی صدر کو سوچنے پر مجبور کر دیں گی، بائیڈن امریکا کی تاریخ کے بدترین صدر تھے، امریکا میں غیر قانونی داخل ہونے والوں پر بجٹ خرچ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن کے دور میں شروع ہوئی جسے روکنے کی کوشش کر رہا ہوں، امریکا زیلنسکی کیلئے ٹوما ہاک میزائل نہیں چلائے گا، بھارت نے روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے، ہماری دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے شٹ ڈاؤن نہیں ہونا چاہئے۔

امریکی صدر نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک بار پھر پاک بھارت جنگ روکنے کا ذکر  کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے مشرقی وسطیٰ اور پاک بھارت جنگ سمیت 7 جنگیں رکوائیں۔

صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ روس یوکرین جنگ بھی جلد ختم ہوجائے گی۔

نیو سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روس پر مزید پابندیوں کا مقصد صدر پیوٹن پر جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالنا ہے، اس وقت روس یوکرین مذاکرات کی میز پر نہیں۔

مزید خبریں

Back to top button