ڈھاکہ ایئرپورٹ میں ممکنہ تخریب کاری، حکومت نے تحقیقات کا حکم دے دیا

ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈھاکا کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کارگو ولیج میں ہفتے کی دوپہر لگنے والی خوفناک آگ کے بعد حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تخریب کاری یا آتش زنی ثابت ہوئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

عبوری حکومت نے عوامی تشویش کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی ادارے تمام واقعات کی جامع تحقیقات کر رہے ہیں۔

چیف ایڈوائزر کے پریس ونگ کے مطابق کسی بھی قسم کی مجرمانہ سرگرمی یا اشتعال انگیزی عوامی زندگی اور سیاسی عمل میں خلل نہیں ڈالنے دی جائے گی۔

Fire erupts at Dhaka airport in Bangladesh-Xinhua

اگر اس آتشزدگی کے پیچھے خوف یا انتشار پھیلانے کی سازش ہے تو وہ اسی وقت کامیاب ہوگی جب ہم خوف کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔

فائر سروس اینڈ سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل محمد جاہد کمال کے مطابق تیز ہوائیں آگ پھیلنے کی بڑی وجہ تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ آگ دوپہر 2:30 بجے لگی اور تقریباً 7 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد رات 9:18 پر قابو پایا گیا۔

ان کے مطابق کارگو ولیج میں موجود چھوٹے چیمبرز نے آگ بجھانے کی کارروائی کو مزید مشکل بنا دیا، کیونکہ ہر حصے میں الگ سے کارروائی کرنی پڑی۔

Bangladesh: Massive Fire at Dhaka Airport's Cargo Terminal; Flights  Suspended, Several Diverted English Bombay Samachar

آگ پر قابو پانے کی کارروائی میں 37 فائر یونٹس کے ساتھ فوج، فضائیہ، بحریہ، بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) اور انصار فورس نے حصہ لیا۔

انصار اور وی ڈی پی کے ترجمان محمد عاشق الزمان کے مطابق 25 اہلکار آگ بجھانے کے دوران جھلس گئے یا دھوئیں سے متاثر ہوئے۔

زخمیوں کو کمبائنڈ ملٹری اسپتال (سی ایم ایچ) اور کرمیتولا جنرل اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

مزید خبریں

Back to top button