جرمنی میں پاکستانی ایتھلیٹس کے لاپتہ ہونے کا معاملہ، پاکستان اسپورٹس بورڈ نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی
تحقیقاتی کمیٹی ان دو ایتھلیٹس کے لاپتہ ہونے کے واقعات کا وقت وار جائزہ لے گی،

اسلام آباد (اسپورٹس ڈیسک): پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے جرمنی میں جاری ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز 2025 میں دو پاکستانی ایتھلیٹس کے لاپتہ ہونے، آفیشلز کے انتخاب میں بے ضابطگیوں، ڈسپلن کی خلاف ورزیوں اور لاجسٹک مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق پی ایس بی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ یہ کمیٹی 15 روز میں جامع رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔ کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور نورش صباح کریں گی جبکہ نصرا للہ رانا اور سیف الرحمٰن راؤ کمیٹی کے دیگر ارکان ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستانی دستے کی شرکت کے دوران سامنے آنے والی بے ضابطگیوں میں دو ایتھلیٹس کے لاپتہ یا ممکنہ طور پر فرار ہونے کا واقعہ، خواتین ریلے ٹیم کی نااہلی، ایک جوڈو ایتھلیٹ کی بغیر کوچ اور مقابلہ جاتی یونیفارم کے شرکت اور آفیشلز کے تقرر میں شفافیت کا فقدان شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق تمام ٹیم آفیشلز میں سے صرف ایک کوچ کھیلوں کے میدان سے وابستہ تھے، باقی تمام آفیشلز ہائر ایجوکیشن کمیشن یا جامعات سے تعلق رکھنے والے افسران تھے، جس سے دستے کے انتخاب میں شفافیت پر سوالات اٹھے ہیں۔
ایچ ای سی کی رپورٹ کے مطابق 26 جولائی کو پاکستانی کھلاڑی شازل احمد اور ندیم علی نامعلوم مقام پر چلے گئے تھے۔ دونوں ایتھلیٹس سے مسلسل رابطے کی کوششیں ناکام رہیں، جس کے بعد ان کی گمشدگی کی تصدیق ہوئی۔
تحقیقاتی کمیٹی ان دو ایتھلیٹس کے لاپتہ ہونے کے واقعات کا وقت وار جائزہ لے گی، ان کی نگرانی میں غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داران کا تعین کرے گی اور واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کرے گی۔
کمیٹی خواتین ریلے ٹیم کی نااہلی، جوڈو ایتھلیٹ کو یونیفارم نہ فراہم کرنے اور کوچ کے بغیر شرکت جیسے دیگر انتظامی مسائل کی بھی چھان بین کرے گی اور ذمہ داران کی نشاندہی کرے گی۔
واضح رہے کہ ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں پاکستانی دستے کی کارکردگی اور نظم و ضبط پر پہلے ہی سوالات اٹھائے جا رہے تھے، جس پر پاکستان اسپورٹس بورڈ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ کمیٹی 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ جمع کرانے کی پابند ہوگی۔



